ریچھ جیسا کمبل
ایک شخص دریا کے کنارے کنارے جا رہا تھا کہ اسے کوئی چیز تیرتی ہوئی نظر آئی. کچھ صاف نظر نہیں آ رہا تھا کہ یہ چیز کیا ہے.غور سے دیکھنے پر اس شخص کو محسوس ہوا کہ یہ چیز دراصل ایک سیاہ رنگ کا کمبل ہے. اس شخص نے سوچا کہ یہ کمبل کشتی […]
ایک شخص دریا کے کنارے کنارے جا رہا تھا کہ اسے کوئی چیز تیرتی ہوئی نظر آئی. کچھ صاف نظر نہیں آ رہا تھا کہ یہ چیز کیا ہے.غور سے دیکھنے پر اس شخص کو محسوس ہوا کہ یہ چیز دراصل ایک سیاہ رنگ کا کمبل ہے. اس شخص نے سوچا کہ یہ کمبل کشتی […]
ایک زمانے میں یہ گانا بہت مشہور ہوا تھا۔ اس کی شاعری تو اوٹ پٹانگ سی تھی مگر مدعا یہ تھا کہ میں جو دل چاہے کروں۔۔میری مرضی۔ وقت کے ساتھ ساتھ یہ سوچ پروان چڑھی ہے کہ ہم آزاد ہیں۔ ہمیں ہر پابندی کو مسترد کردینا چاہیے اور سال کے سال پلے کارڈز اٹھا
تہذیب و سوچ کی داستان ول ڈیورانٹ نے انسانی تاریخ پر گیارہ جلدوں میں کتاب مرتب کی ہے۔ جن میں مختلف تہذیبوں اور اقوام کا جائزہ پیش کیا گیا ہے۔ عظیم تاریخ نویس ہیروڈوڈس نے بھی کئی جلدوں پر اسی طرز کی کتاب لکھی ہے مگر ان میں قصے کہانیاں زیادہ ہیں۔ وہ تاریخ کم
حالیہ پڑھی گئیں کتابیں Read More »
وجود زن سے ہے تصویر کائنات میں رنگاسی کے ساز سے ہے زندگی کا سوز دروں مکالمات فلاطوں نہ لکھ سکی لیکناسی کے شعلے سے ٹوٹا شرار افلاطوں زن کا وجود اب اشتہاروں میں رنگ بھرتا نظر آتا ہے۔ یہ رنگ بھی مردوں کا ہی بھرا ہوا ہے۔ سوال یہ ہے کہ عورت نے اس
سینٹ روزالیہ ایک زاہد دوشیزہ تھی۔ یہ برسوں ایک غار میں محو عبادت رہیں۔ کثرت مجاہدہ کی وجہ سے عین عالم شباب میں انتقال کر گئیں۔ ان کے جسم کی ہڈیاں برسوں اسی غار میں دفن رہیں جس میں ان کا انتقال ہوا تھا۔ یہاں تک کہ بلرم اٹلی میں طاعون کی وباء پھوٹ پڑی
کہتے ہیں کہ خلیفہ عالیشان مسجد تعمیر کروا رہا تھا۔ بہلول عاقل نے اس مسجد کے دروازے پر اپنا نام لکھ دیا۔ ہرکارے اس کو پکڑ کر بادشاہ کے پاس لے گئے۔ اس نے پوچھا کہ یہ کیا حرکت کی؟ مسجد تو میں تعمیر کروا رہا ہوں. تم نے اپنا نام کیسے لکھ دیا؟ بہلول
یوسف صاحب عرف دلیپ کمار کی موت کی خبر آج صبح سنی۔ انڈیا کی فلمی تاریخ میں وہ ایک لیجنڈ کی طرح تھے جن کی اداکاری سے امیتابھ بچن جیسے اداکار متاثر تھے اور ان کا کہنا تھا کہ وہ چاہ کر بھی دلیپ صاحب جیسی اداکاری نہیں کرسکتے۔ سینما کا ایک عہد ختم ہوا۔
ایک بڑے مقبول فنکار کا انتقال Read More »
ایران کے ایک جلیل القدر عالم تھے۔ انہوں نے 99 سال عمر پائی۔ کسی نے ان سے ان کی لمبی عمر کا راز پوچھا۔ تو انہوں نے کہا کہ شاید یہ اس لیے ہے کہ میں نے کبھی کسی کا برا نہیں چاہا۔ نبی کریم کی حدیث مبارکہ ہے ” خَیْرُ النَّاسِِ مَنْ یَّنْفَعُ النَّاس
لوگوں کے لیے نفع بخش Read More »
کافی کی ایک روایت ہے کہ امام جعفر صادق ارشاد فرماتے ہیں ” خدا کے بندے جس چیز کو نہیں جانتے اگر وہ اس کے بارے میں خاموشی اختیار کریں اور اس کو نہ جھٹلائیں تو کفر میں مبتلا نہیں ہوں گے” (کافی جلد 2 ص 388) آج کل الحاد کا دور دورہ ہے۔ مزہب
اقبال کے مطابق ہر پچاس سال بعد امت کو اپنے مذہبی بیانیے اور افکار پر نظر ثانی کرنی چاہیے۔ الحاد جس سرعت سے مذہب پر حملہ آور ہے اس سے یہ بات اب ضروری ہے کہ ہم اپنے پرانے مذہبی افکار و خیالات کا دوبارہ سے جائزہ لیں۔ دنیا بہت تیزی سے سائنس اور ٹیکنالوجی
مذہبی بیانیہ کی تشکیل نو Read More »