Uncategorized

رسول اکرم کی جائداد

رسول اکرم جب مدینے آئے تو گزر اوقات اور ازواج کے نان و نفقہ کے لیے گزارے لائق سامان بھی مہیا نہ تھا۔ ازواج بھوکے پیٹ رہتیں، کئی کئی دن فاقے ہوتے۔ اس مسئلے سے نکلنے کے دو حل تھے ۔ ایک یہ کہ آپ خود سے کام کریں، محنت مشقت کریں، زمین جائداد بنائیں […]

رسول اکرم کی جائداد Read More »

انسانی ترقی اور ہمارا کردار

ہمارے پاس انسان کی معلوم تاریخ تقریبا پانچ ہزار سال پرانی ہے۔ چار ارب سال کی اس گیلکسی میں پانچ ہزار سال بالکل ایسے ہیں جیسے ہم ابھی آئے ہیں۔ پچھلے دو سو سال میں ہم نے کس قدر ترقی کی ہے۔ اس کا اندازہ اس بات سے لگائیے کہعربی بدوؤں کا دوسروں کی عورتوں

انسانی ترقی اور ہمارا کردار Read More »

سورہ منافقون – شان نزول

وَإِذَا قِيلَ لَهُمْ تَعَالَوْا يَسْتَغْفِرْ لَكُمْ رَسُولُ اللَّهِ لَوَّوْا رُءُوسَهُمْ وَرَأَيْتَهُمْ يَصُدُّونَ وَهُم مُّسْتَكْبِرُونَ ۞ سَوَاءٌ عَلَيْهِمْ أَسْتَغْفَرْتَ لَهُمْ أَمْ لَمْ تَسْتَغْفِرْ لَهُمْ لَن يَغْفِرَ اللَّهُ لَهُمْ إِنَّ اللَّهَ لَا يَهْدِي الْقَوْمَ الْفَاسِقِينَ ۞ هُمُ الَّذِينَ يَقُولُونَ لَا تُنفِقُوا عَلَى مَنْ عِندَ رَسُولِ اللَّهِ حَتَّى يَنفَضُّوا وَلِلَّهِ خَزَائِنُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَلَكِنَّ الْمُنَافِقِينَ لَا يَفْقَهُونَ ۞

سورہ منافقون – شان نزول Read More »

اقبال اور ہماری خوش گمانیاں

اقبال پر اتنا کچھ لکھا جاچکا ہے کہ کہا جانے لگا ہے کہ “نچوڑ نچوڑ” کر رکھ دیا ہے۔ اقبال کو لوگ ان کی شاعری کے تناظر میں دیکھتے ہیں جبکہ اقبال وہ نہیں ہیں جو شاعری میں نظر آتے ہیں۔ وہ سرسید کی فکر سے متاثر فلسفی تھے، جو برصغیر میں روشن خیالی کے

اقبال اور ہماری خوش گمانیاں Read More »

بقائے دوام (آخری حصہ)

جدید اخلاقیات کے مطابق اخلاقی عمل کا تعین’نتیجہ‘ کرتا ہے، جیسا کہ میں نے Consequentialism کے حوالے سے وضاحت کی ہے۔ کسی بھی انسان کے پاس یہ اختیار نہیں ہے کہ وہ کسی دوسرے انسان کے کردار کو اس کے عقائد کے حوالے سے جج کرے اور اس کی زندگی کو خطرے میں ڈالے۔ یہ

بقائے دوام (آخری حصہ) Read More »

بقائے دوام (5)

بیسویں صدی کا ایک بڑا فلسفی برٹرینڈ رسل بستر مرگ پر تھا جب ایک خاتون نے اس سے یہ سوال کیا کہ اگر کوئی ایسی دنیا نہ ہوئی جس میں اس دنیا میں ہونے والی ناانصافیوں کا ازالہ کیا جا سکا تو کیا یہ ناانصافی نہیں ہوگی؟ بیسویں صدی کے اس عظیم مغز کا جواب

بقائے دوام (5) Read More »

بقائے دوام (4)

جدید مغربی فکر میں اخلاقیات سے متعلق مختلف نظریات رائج ہیں۔ ان میں سے ایک تھیوری کو Consequentialism کہتے ہیں۔ اس کا ذکر ایک دفعہ چائے پر استاذ گرامی جناب جواد رضوی صاحب نے بھی کیا تھا۔ جیسا کہ نام سے ہی واضح ہے کہ اگر کسی عمل کا نتیجہ اچھا نکلتا ہے تو وہ

بقائے دوام (4) Read More »

بقائے دوام (3)

آخرت پر اعتراض کا ایک جواب یہ دیا جاتا ہے کہ خدا کا کام خبر دینا تھا، اس پر لازم نہیں ہے کہ وہ انسان کو نظارے بھی کرائے، خبر دینا کیونکہ عقلی بنیادوں پر درست عمل ہے اس لیے اعتراض نہیں کیا جاسکتا۔ اس کے جواب میں فلاسفہ کہتے ہیں صرف خبر دی جاتی

بقائے دوام (3) Read More »

بقائے دوام (2)

اس نظریہ کی تحلیل کرتے ہیں۔ ایک بات بالکل واضح ہے کہ عقیدے میں حتمیت ہے، علم نہیں۔ جبکہ علم میں تشکیک ہے، حتمیت نہیں۔ تاہم اہم نکتہ جس پر میں بات کرنا چاہتا ہوں یہ ہے کہ مذہبی مفہوم میں بقا کا تصور بنیادی طور پر ایک موروثی تصور ہے۔ یہ تصور انسان کے

بقائے دوام (2) Read More »

بقائے دوام

اسد سر سے گفتگو کے تناظر میں ایک پوسٹ لکھنا شروع کی تھی۔ “آئیے عقیدہ کو عقل کے حضور پیش کریں” ۔ میری طبیعت خراب ہوئی۔ ڈاکٹر نے میگرین بتایا ہے، دوائیں دیں جن سے دماغ کچھ سویا سویا رہا، اس وجہ سے آج اسد سر کی بقائے دوام پر گفتگو کو صرف سنتا رہا،

بقائے دوام Read More »