1993 میں ، میں نے میڑک کیا۔ اس کے تین سال بعد مائیکل جیکسن نے 1996 میں یہ گانا لکھا اور کمپوز کیا۔
یہ دنیا بھر میں اپنی یونیک کمپوزنگ کی وجہ سے ہٹ ہوا۔ اصل میں یہ گانا اس دور میں امریکی پالیسیز اورمظالم کے خلاف تھا۔
جو بات آج سیاست دان مائک پر کہہ نہیں پاتے۔ وہ مائیکل نے اس ملک میں بیٹھ کر اسی کے خلاف کہی اور دنیا بھر میں اس کے الفاظ نے آگ لگائی۔
1996 میں اس طرح کی کمپوزنگ جو آج اگر کوئی کرے تو ساری زندگی اسی ایک کمپوزنگ پر فخر کرتا پھرے وہ پچیس سال پہلے مائیکل نے کی۔
ایک میوزک کمپوزر نے مجھے بتایا کہ دھن ایک طرح سے غیبی آمد کی طرح ہوتی ہے۔ ایک دفعہ میں ٹرین میں اپنے رشتے داروں کے ساتھ سفر کر رہا تھا ۔ رات کا وقت تھا کہ میرے دماغ میں ایک دھن گونجنے لگی۔ میں بات کرتے کرتے خاموش ہوگیا اور اپنی کلائی پر دو انگلیاں رکھ کر منہ ہی منہ میں بڑبڑانے لگا۔
میرے کزن مجھ سے بات کر رہے ہیں اور میں جواب دینے کے بجائے اپنے کام میں لگا ہوا تھا۔ وہ بار بار مجھ سے پوچھنے لگے کہ بھائی تمہیں کیا ہوگیا ؟ مگر میں دھن گنگنا رہا تھا۔
جب دھن ذہن میں مکمل ہوگئی تو میں پریشان ہوگیا کہ اس کو کہاں لکھوں؟ کیونکہ اگر نہیں لکھی تو تھوڑی دیر بعد یہ ذہن سے غائب ہو جائے گی۔ میں نے ایک خالی سگریٹ کی ڈبی کی ایک پنی کی پیچھے اس دھن کو لکھا اور اپنے سوٹ کیس میں رکھ دیا۔ صبح جب میں بیدار ہوا تو دھن دماغ سے ایسے غائب تھی جیسے گدھے کے سر سے سینگ۔ میں نے سگریٹ کی پنی سوٹ کیس سے نکالی اور اس کو پڑھا۔ تھوڑی دیر کوشش کرنے کے بعد دھن مجھے دوبارہ یاد آگئی۔
یہ ایک عام میوزک کمپوزر کی کہانی تھی۔ اس سے لوگ مائیکل جیکسن جیسے تخلیق کار کی صلاحیتوں کا صرف ایک اندازہ ہی لگا سکتے ہیں، جس نے یونیک شاعری بھی کی۔ یونیک کمپوزیشن بھی کی۔ یونیک گایا۔ یونیک ڈانس کیا ۔ کپڑے بھی یونیک پہنے۔ اور اپنا چہرہ بھی ہر دفعہ الگ انداز میں دنیا کے سامنے پیش کیا۔
لوگ کہتے ہیں اس کو کیا ضرورت تھی چہرے اور جسم پر اس قدر پلاسٹک سرجری کروانے کی؟
ان کو پتا نہیں ہے کہ ایک تخلیق کار ، ایک کری ایٹو انسان میں پارہ بھرا ہوتا ہے۔ وہ اپنی تخلیق سے ہر وقت دنیا کو حیران کرنا چاہتا ہے۔ کبھی چہرے سے ،کبھی آواز سے ، کبھی جسم کی حرکات سے ۔ کبھی شاعری سے۔
اس طرح کے لوگ صدیوں میں پیدا ہوتے ہیں اور پھر کبھی پیدا نہیں ہوتے۔ قدرت ان کو بنانے کے بعد سانچہ توڑ دیتی ہے۔
ان جیسے لوگوں کو اگر کسی نے مارنا ہے تو ان کو کسی کمرے میں ایک ہفتے کے لیے تنہا بند کردیں۔ ایک ہفتے بعد کمرے سے ان کی لاش برآمد ہوگی۔
امید ہے کہ مائیکل جیکسن آج کل جنت میں کنسرٹ کرتے ہونگے اور ان کی یونیک کمپوزیشن کا سلسلہ آج بھی جاری ہوگا۔
ابو جون رضا
https://youtu.be/t1pqi8vjTLY