ایلون ٹوفلر ۔ کتابوں کا ایک مختصر جائزہ

دوستوں کے گروپ میں ایلون ٹوفلر کی کتابوں کی کچھ تفصیلات پیش کی تھیں۔

ایلون ٹوفلر کی تین کتابوں کا ایک مختصرہ جائزہ میں پیش کررہا ہوں۔

ایلون ٹوفلر کی تین کتابیں میں نے پڑھی ہیں۔ جن میں ایک فیوچر شاک، یعنی مستقبل کے خطرات، دوسرا تیسری لہر اور تیسری کتاب وار اینڈ اینٹی وار ہے۔

فیوچر شاک ایکسپائر ہوگئی ہے۔ اس کا آج کے دور سے کوئی لنک نہیں نظر آئے گا کیونکہ انیس و ستر میں لکھی گئی ۔ اب زمانہ آگے بڑھ گیا ہے۔ پچاس سال پرانی کتابیں اب پاکستان میں ترجمہ ہورہی ہیں اور لوگوں کو اس طرح سے بیچی جارہی ہیں جیسے وہ کل ہی لکھی گئی ہیں۔

اس حوالے سے میری گزارش یہ ہے کہ اگر کسی کتاب کا ترجمہ خریدنے کی زحمت اٹھا رہے ہیں تو کم سے کم یہ سرچ ضرور کرلیں کہ اصل کتاب کس صدی میں لکھی گئی تھی۔ جیسے مستقبل کے خطرات آج پاکستان میں بیچی جارہی ہے۔

ایلون ٹوفلر کی کتاب “تیسری لہر” پڑھنے کے لائق کتاب ہے۔
اس کتاب میں، ٹوفلر نے معاشرتی “لہروں” (waves) کا تصور پیش کیا تھا ۔ تاکہ انسانی تہذیب میں آنے والی بڑی تبدیلیوں کو واضح کیا جا سکے:

  1. پہلی لہر: زرعی معاشرہ تھا جو نو پتھریلی (Neolithic) انقلابی دور کے بعد وجود میں آیا۔
  2. دوسری لہر: صنعتی معاشرہ تھا جو بڑے پیمانے پر پیداوار اور مرکزیت (centralization) کی خصوصیات رکھتا تھا۔
  3. تیسری لہر: بعد از صنعتی یا معلوماتی دور (Information Age) کا معاشرہ ہے جس میں غیر مرکزیت (decentralization)، ڈیجیٹل مواصلات، اور علم پر مبنی معیشت کی نمایاں جھلک موجود ہے۔

یہ کتاب انیس سو نوے میں منظر عام پر آئی اور آج بھی اس کے اقتباسات پڑھ کر حیرت ہوتی ہے کہ کس طرح سے اس شخص نے مستقبل بھانپ لیا تھا۔ زمانے نے بھی اسی انداز سے کروٹ لی ہے جیسے ایلون ٹوفلر نے پیشن گوئی کی تھی۔

وار اینڈ اینٹی وار میں نے پاکستان انڈیا کے مابین چپقلش کے دوران مطالعہ کی۔

جنگ اب فائدے کا گیم ہے۔ کسی کی سیٹ مضبوط ہوتی ہے، کسی کا اسلحہ بکتا ہے، کسی ملک کی عوام جنونی بن جاتی ہے اور مسائل بھول جاتی ہے۔

یہ کتاب بتاتی ہے کہ جب جنگ کے دہانے پر جب دو ممالک پہنچتے ہیں تو کس طرح سے پروپیگنڈا وار کھیلی جاتی ہے، کیسے لوگوں کا دماغ گھمایا جاتا ہے، کس طرح سے لایعنی باتوں میں لوگ الجھ کر اپنے مسائل بھول جاتے ہیں۔

ایک تیسرا فریق ہمیشہ سے صلح صفائی کرانے کے لیے موجود ہوتا ہے۔ جو اس جنگ سے اپنے فائدے کشید کرتا ہے۔

میں احباب کو یہ دو کتابیں پڑھنے کی سفارش کروں گا، وقت ملے تو ضرور مطالعہ کیجئے۔

ابو جون رضا

1

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *