جادو ٹونا (4)

ام المومنین حضرت صفیہ یہودی خانوادے سے تعلق رکھتی تھیں ۔ انہوں نے رسول اکرم سے پوچھا کہ کیا کسی جھاڑ پونچھ کرنے والی خاتون کے پاس جاکر کسی بیماری کا علاج کروایا جاسکتا ہے؟ آپ نے فرمایا کہ بس یہ دیکھ لو کہ کوئی شرکیہ عمل نہ ہو۔

جادو ٹونا ، جنتر منتر، زائچہ، تعویذ ، نقش الواح وغیرہ جیسے عوامل میں انسان کس وقت شرک کی طرف چلا جاتا ہے، اس کا اندازہ لگانا مشکل ہوتا ہے۔ ہمارے ملک میں تھوک کے حساب سے عامل کامل اور جنتریاں مارکیٹ میں موجود ہیں۔ یہ سب کاروبار ضعیف الاعتقاد لوگوں کی وجہ سے پھلتا پھولتا ہے۔

قرآن کریم نے ہاروت و ماروت دو فرشتوں کا زکر کیا ہے جن پر بابل میں ایک عمل اتارا گیا۔ اس زمانے میں جادوگروں کا بڑا زور تھا۔ ان کی کاٹ کے لیے دو فرشتوں پر ایک عمل اتارا گیا جو انہوں نے لوگوں کو تعلیم دیا تاکہ جادوگروں کے شر سے بچ سکیں۔ وہ لوگوں کو عمل تعلیم دینے سے پہلے بتا دیا کرتے تھے کہ اس عمل کو کسی کے درمیان تفریق کروانے کے لیے استعمال نہیں کرنا ۔ لیکن لوگوں نے اس کے زریعے سے میاں بیوں میں جدائی ڈالنا شروع کردی تھی۔

وَ اتَّبَعُوۡا مَا تَتۡلُوا الشَّیٰطِیۡنُ عَلٰی مُلۡکِ سُلَیۡمٰنَ ۚ وَ مَا کَفَرَ سُلَیۡمٰنُ وَ لٰکِنَّ الشَّیٰطِیۡنَ کَفَرُوۡا یُعَلِّمُوۡنَ النَّاسَ السِّحۡرَ ٭ وَ مَاۤ اُنۡزِلَ عَلَی الۡمَلَکَیۡنِ بِبَابِلَ ہَارُوۡتَ وَ مَارُوۡتَ ؕ وَ مَا یُعَلِّمٰنِ مِنۡ اَحَدٍ حَتّٰی یَقُوۡلَاۤ اِنَّمَا نَحۡنُ فِتۡنَۃٌ فَلَا تَکۡفُرۡ ؕ فَیَتَعَلَّمُوۡنَ مِنۡہُمَا مَا یُفَرِّقُوۡنَ بِہٖ بَیۡنَ الۡمَرۡءِ وَ زَوۡجِہٖ ؕ وَ مَا ہُمۡ بِضَآرِّیۡنَ بِہٖ مِنۡ اَحَدٍ اِلَّا بِاِذۡنِ اللّٰہِ ؕ وَ یَتَعَلَّمُوۡنَ مَا یَضُرُّہُمۡ وَ لَا یَنۡفَعُہُمۡ ؕ وَ لَقَدۡ عَلِمُوۡا لَمَنِ اشۡتَرٰىہُ مَا لَہٗ فِی الۡاٰخِرَۃِ مِنۡ خَلَاقٍ ۟ؕ وَ لَبِئۡسَ مَا شَرَوۡا بِہٖۤ اَنۡفُسَہُمۡ ؕ لَوۡ کَانُوۡا یَعۡلَمُوۡنَ﴿سورہ البقرہ آیت ۱۰۲﴾

“اور سلیمان کے عہد حکومت میں شیاطین جو کچھ پڑھا کرتے تھے یہ (یہودی) اس کی پیروی کرنے لگ گئے حالانکہ سلیمان نے کبھی کفر نہیں کیا بلکہ شیاطین کفر کیا کرتے تھے جو لوگوں کو سحر کی تعلیم دیا کرتے تھے اور وہ اس (علم) کی بھی پیروی کرنے لگے جو بابل میں دو فرشتوں ہاروت و ماروت پر نازل کیا گیا تھا، حالانکہ یہ دونوں کسی کو کچھ نہیں سکھاتے تھے جب تک اسے خبردار نہ کر لیں کہ (دیکھو) ہم تو صرف آزمائش کے لیے ہیں، کہیں تم کفر اختیار نہ کر لینا، مگر لوگ ان دونوں سے وہ (سحر) سیکھ لیتے تھے جس سے وہ مرد اور اس کی زوجہ کے درمیان جدائی ڈال دیتے، حالانکہ اذن خدا کے بغیر وہ اس کے ذریعے کسی کو ضرر نہیں پہنچا سکتے تھے اور یہ لوگ اس چیز کو سیکھتے تھے جو ان کے لیے ضرر رساں ہو اور فائدہ مند نہ ہو اور بتحقیق انہیں علم ہے کہ جس نے یہ سودا کیا اس کا آخرت میں کوئی حصہ نہیں اور کاش وہ جان لیتے کہ انہوں نے اپنے نفسوں کا بہت برا سودا کیا ہے”

(جاری)

ابو جون رضا

2

1 thought on “جادو ٹونا (4)”

  1. Nice writeup sir…. But it seems childish that God instead of punishing those rogue magicians, sent 2 angles to teach people more magic, which again used in a negative way…. Whats the point of God intervention here?

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *