جادو ٹونا (2)

آج جدید دور میں انسانی نفسیات پر بہت زیادہ کام ہوا ہے۔ پیرا سائیکولوجی، ہپناٹزم کے تجربات کیے گئے ہیں۔ ہپناٹزم کے زریعے انسان کو سلا کر اس کو ٹرانس میں لیکر اس کے بچپن کی باتیں اس کے ذہن سے نکالی جاسکتی ہیں، اس کے ذہن کی بند گرہوں کو کھولا جاسکتا ہے۔

ایک بات قابل غور اور سمجھنے والی ہے کہ جب تک کسی علم کو لیبارٹری میں جاکر ٹیسٹ نہیں کیا جائے گا، تب تک وہ سائنس نہیں بنے گا۔ اگر سائنس نہیں بنے گا تو پھر اس علم کے جعلی اور دو نمبر ماہر ہر جگہ نظر آئیں گے یہاں تک کہ یورپ میں بھی اس قسم کے لوگوں کی کمی نہیں ہے۔

انسان کے ساتھ بیماری ، غمی دکھ درد، تکلیف اور پریشانی کا چولی دامن کا ساتھ ہے۔

جب انسان پریشان ہوتا ہے تو ہر ممکنہ کوشش کرتا ہے کہ کسی طرح سے اس کی پریشانی دور ہوجائے۔

وہ بعض اوقات جعلی پیر فقیر یا پھر ان لوگوں کے ہتھے چڑھ جاتا ہے جو نفسی علوم کا غلط استعمال کرتے ہیں۔ وہ اس علم کے زریعے شیطان اجنہ سے تعلق پیدا کرلیتے ہیں۔ پھر کچھ کام بن بھی جاتے ہیں اور کسی کا نقصان بھی ہوجاتا ہے۔

(جاری)

ابو جون رضا

2

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *