مذہبی علامتیں اصل میں صدیوں کی جمع پونجی ہوتی ہیں ان کو مذہبی قیادت جب ضرورت ہو، آرام سے کیش کرلیتی ہے۔
یہ ترپ کے پتے ہیں جن کو پھینک کر اپنا معاملہ سیدھا کیا جاتا ہے
مذہبی اسکالرز نے ان علامتوں کو ماضی میں کمال حکمت سے اپنے مفاد میں استعمال کیا ہے۔
لیکن کیونکہ ان علامتوں کا اپنا تاریخی جبر ہے تو ان کو کنڑول نہیں کرسکے۔
وقت کے گزرنے کے ساتھ یہ علامتیں اپنا دائرہ کار بڑھاتی رہتی ہیں۔ اور ان علامتوں کے قیدی کھنچے چلے آتے ہیں۔
ایک بار کوئی ان کے نرغے میں آجائے تو جب تک اللہ کی مدد شامل حال نہ ہو ، ان زنجیروں کو توڑنا آسان نہیں ہوتا۔
ہر شخص ہے پابستہ بہ زنجیر لکھے کون
اس عہد پر آشوب کی تفسیر لکھے کون
ابو جون رضا
www.abujoanraza.com